000 02284nam a22001457a 4500
005 20241223124722.0
082 _a891.439
_bZAU-K
100 _aMuhammad Ibrahim Zauq
245 _aکلیات ذوق : Kulliyat-e-Zauq
260 _aLahore
_bShehzad Ahmad Nazem e Majlus
_c1967
300 _a566p.
500 _aدبستان دہلی میں ذوق کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ محمد ابراہیم نام اور ذوق تخلص تھا۔ ذوق کو عربی فارسی کے علاوہ متعدد علوم موسیقی، نجوم، طب، تعبیر خواب وغیرہ پر کافی دسترس حاصل تھی۔ طبیعت میں جدت و ندرت تھی۔ تمام عمر شعر گوئی میں بسر کی۔وہ اس عہد کے شاعر ہیں جب اردو شاعری میں الفاظ و تراکیب کی شوخی اور چستی، محاورہ اور روزمرہ کی خوبصورتی اور قدرت زبان کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے، اس اعتبار سے ذوق کو اپنی زندگی میں ہی استادی کی خلعت فاخرہ نصیب ہوئی۔ ذوق نے اسی روش کے پیش نظر شاعری کو اپنی خصوصی لوازم سے معطر کیا اوراپنی شاعری کو فکر و خیال کی توانائیوں اور خوبصورتیوں سے مرصع کیا۔ قصیدہ گوئی کے میدان میں ذوق کا ایک اعلیٰ مقام ہے،ان کی غزلیات اور رباعیات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ زیر نظر کلیات ذوق ہے جس کو تنویر احمد علوی نے دو جلدوں مرتب کیا ہے۔ جلد اول میں زیادہ تر غزلیات کو پیش کیا ہے۔ جبکہ جلد دوم کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے حصے میں ذوق کے قصائد ہیں۔ دوسرے حصے میں وہ غزلیات و قصائد ہیں جو محمد حسین کی روایت سے ہم تک پہنچے۔ جبکہ تیسرے حصے میں ذوق کا فارسی کلام ہے۔ اس کے علاوہ تنویر احمد علوی کا تحقیقی و تنقیدی مقدمہ ذوق اور کلام ذوق کو سمجھنے میں بہت حد تک معاون ہے۔
650 _aPoetry
942 _cBK
999 _c34254
_d34254