توبۃ النصوح
Material type:
- 891.439 NAZ-T
Item type | Current library | Collection | Call number | Status | Barcode | |
---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
Air University Kharian Campus Library Urdu Literature | Basement 1 Shelve No 32 | 891.439 NAZ-T (Browse shelf(Opens below)) | Available | AUKHG0467 |
Browsing Air University Kharian Campus Library shelves, Shelving location: Urdu Literature, Collection: Basement 1 Shelve No 32 Close shelf browser (Hides shelf browser)
No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | No cover image available | ||
891 AFT-A ALLAMA IQBAL AUR UN KI PEHLI BIWI YANI WALDA AFTAB IQBAL | 891.43 QAS-B بانْگِ جَرَس | 891.439 MAR-C Chup Ka Mausam (Nazmey) | 891.439 NAZ-T توبۃ النصوح | 891.59 IQB-B Bal-e-Jibreel |
توبۃ النصوح ڈپٹی نذیر احمد کا تیسرا ناول ہے، جس کو ان کا شاہکار کہا جاتا ہے۔ یہ ناول 1877ء میں شائع ہوا۔ یہ اولاد کی تربیت کے بارے میں ہے۔ اس ناول کے ذریعے یہ حقیقت روشن کی گئی ہے کہ اولاد کی محض تعلیم ہی کافی نہیں ہے۔ اس کی پرورش اس طرح ہونی چاہیے کہ اس میں نیکی اور دین داری کے جذبات پیدا ہوں۔ یہ ناول ایک مکالمے کی شکل میں ہے ۔ اس میں انھوں نے ایک خاندان کے سربراہ نصوح کی توبہ کے بارے میں لکھا ہے جسے ہیضہ ہو جاتا ہے اور بستر مرگ پر غش کی حالت میں اپنی عاقبت کے حالات دیکھتا ہے اور گناہوں سے توبہ کر لیتا ہے۔ ہوش میں آنے کے بعد اپنی بیوی اور بچوں کو راہ راست پر آنے کی تلقین کرتا ہے ۔ چھوٹے بچے اس کی بات مان جاتے ہیں مگر بڑے ضد پر قائم ہیں۔ بڑا بیٹا ایک مرتبہ زخمی ہوکر گھر لوٹتا ہے اور زخم کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیتا ہے۔ اس پوری کتاب میں گھریلو ناچاقیوں کو ختم کرنے کی کوشش اور اپنے بچوں کو کیسے راہ راست پر لائیں، بتایا گیا ہے۔ مکمل کتاب بارہ فصلوں میں ہے اور ہر فصل الگ الگ عنوان سے قائم ہے۔[1]
There are no comments on this title.